Homoeopathy is like cures like or the law of similar as observed by German physician Samuel Hahnemann in the 19th century. We use a minute dose of the substance causing an illness to cure the same illness. It's is now clear how homoeopathy works. The remedies, including herbs, plants, minerals or other substances, stimulate a person's immune and defense systems and help the body heal itself. Remedies are usually prescribed one at a time and may change as symptoms clear. Homoeopathy is used to treat short-term illnesses such as those common to infants and children, as well as chronic ailments such as arthritis and asthma.
To understand the concept of Homoeopathy let us have a comparative look. Say a person with constipation come to an allopathic physician. The physician will give him some chemical substance (drug) to activate the peristaltic movements. Initially the chemical response will relieve the constipation but the body being a living object will assess that a substance causing constipation is entering into the body. The body's defense mechanism will work against this loose stool causing substance and the patient will again be constipated.
Now the same patient when comes to Homoeopath will be given a medicinal substance causing constipation in minute quantity to give a message to the body that a substance causing constipation is entering the body. The body's defense mechanisms will be triggered to cure constipation . Therefore homoeopathy uses body own defense to cure the all the acute and chronic ailments and diseases.
ہومیوپیتھی کا مطلب ہے علاج بالمثل۔ جسے جرمن فزیشن ڈاکٹر ہانیمن نے انیسویں صدی میں متعارف کروایا۔ اس طریقہ علاج میں اسی دوا کی قلیل مقدار استعمال کی جاتی ہے جو بیماری جیسی علامات پیدا کر سکتی ہے۔ اب تک یہ معلوم نہیں تھا کہ ہومیوپیتھی دوا کیسے کام کرتی ہے لیکن اب سائنسی ترقی نے اسکی افادیت کو تسلیم کر لیا ہے۔ اور ایلوپیتھی کی میڈیکل کتابوں میں اس کا ذکر آنے لگا ہے۔ ہومیوپیتھی میں جو دوائیں استعمال ہوتی ہیں ان کو پودوں، جڑی بوٹیوں ، معدنیات اور دوسری اشیائ سے حاصل کر کے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ دوائیں جسم کے مدافعتی نظام کو تحریک دے کر جسمانی بیماریوں کا علاج کرتی ہیں۔ درست ہومیوپیتھی نسخہ وہی ہوتا ہے جس میں ایک وقت میں صرف ایک دوا کا استعمال کروایا جائے۔ اور علامات کی تبدیلی کیساتھ بعض اوقات تبدیل کیا جائے۔ ہومیوپیتھی طریقہ علاج کے ذریعے نا صرف روز مرہ بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے بلکہ دمے اور جوڑوں جیسے مزمن امراض کا علاج ہوتا ہے۔ ہومیوپیتھی طریقہ علاج کو سمجھنے کیلئے آئیے ہم ایک تقابلی جائزہ لیتے ہیں۔ فرض کریں ایک مریض قبض کیساتھ ایلوپیتھک ڈاکٹر کے پاس آتا ہےتو ڈاکٹر اس کو ایسا کیمیکل (یعنی دوا) دے گا جو آنتوں کی حرکت کو بڑھا کر قبض کو وقتی طور پر ٹھیک کر دے گا۔ لیکن جسم کو جیسے ہی معلوم ہو گا کی اس کے اندر ایک ایسا کیمیکل آ رہا ہے جو آنتوں کی حرکت کو بڑھا رہا ہے تو جسم کا مدافعتی نظام اس دوا کے خلاف کام کرنے لگے گا اور نتیجے میں مریض کو دوبارہ قبض ہو جائے گی۔ اور مریض دائمی دوا کے استعمال پر مجبور ہو جائے گا۔ لیکن اگر یہی مریض ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے پاس آتا ہے تو وہ اس کو بالمثل دوا دیتا ہے یعنی قبض کے مریض کو قبض کرنے والی دوا دی جاتی ہے لیکن اس کی مقدار اتنی کم رکھی جاتی ہے تا کہ جسم کو صرف یہ پیغام مل جائے کہ اس میں قبض کرنے والی دوا داخل ہو چکی ہے۔ لہذا جسم کا اپنا مدافعتی نظام جو کسی وجہ سے سست ہو چکا تھا اب متحرک ہو کر قبض کو درست کر دے گا اور یہ اثر مستقل ہو گا۔
It doesn't matter how many times you win an award, it is always very special.
Body mass index (BMI) is a measure of body fat based on height and weight that applies to adult men and women. Maintaining a healthy weight is important for your heart health.
Click to Calculate5 pm To 9 pm
Walk In only
11 am To 1 pm
Appointment only